السلام عليكم ! مجھے وھم کی بیماری ہے۔ جب بھی کتے کو دیکھتا ہوں مجھے بہت پسینہ آتا ہے اور دل ی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے کتا میرے کپڑوں سے ٹچ ہوا ہے۔ اسکا کوئی حل ہے؟
اور آج میں گاڑی چلا رہا تھا کے میری گاڑی ایک مرے ہوے کتے کے اوپر سے گزری اور مجھے وھم ہو گیا کہ کتے کا جراثیم والا گوشت میری گاڑی کے ٹائر سے لگا اور جب میری بیوی گاڑی سے اتری تو بیوی کا دوپٹہ ٹائر سے لگا اور مجھے وھم ہو گیا کے بیوی کے دوپٹے سے جراثیم ہر چیز کو لگیں گیں۔ مہربانی کے کے مجھے وھم کا علاج بتاییں
وعلیکم السلام۔۔۔
علماء فرماتے ہیں کہ ۔ وہم کا علاج لاحول ولاقوت الا باللہ کثرت سے پڑھیں۔۔ اور وہم پر جتنا توجہ دیں گے اتنا زیادہ ہو گا۔۔۔لہذا اس کے بارے میں کچھ بھی نہ سوچیں۔
ٹینشن اور وہم سے نجات کا حل تو اللہ تعالیٰ کی ذات پر کامل توکل کے ساتھ اس کا ذکر ہے۔ وہ جو چاہتاہے وہ ہوتاہے، اس لیے آزمائش اور پریشانی کے مواقع پر ٹینشن لینے یا خوف یا وسوسوں کا شکار ہونے کے بجائے اللہ تعالیٰ پر توکل کیجیے، اللہ تعالیٰ سے تعلق مضبوط کیجیے، نماز پڑھ کر دعا کیجیے، اور اللہ پاک کا ذکر کرتے رہیے۔ نبی کریم ﷺ کو جب کسی معاملے میں پریشانی یا گھبراہٹ ہوتی تو آپ ﷺ نماز کی طرف متوجہ ہوتے تھے، اور ہمیں بھی آپ ﷺ نے اور قرآنِ پاک نے یہی تعلیم دی ہے کہ جب بھی کوئی پریشانی یا مصیبت آئے تو نماز اور دعا کی طرف متوجہ ہوں، اور صبر کریں۔ سورہ بقرہ میں حکم ہے کہ اے ایمان والو! نماز اور صبر کے ذریعے مدد حاصل کرو۔ اور نبی کریم ﷺ کا معمول یہ تھا کہ جب بھی آپ ﷺ کو کوئی غم و کرب لاحق ہوتا تو آپ ﷺ درج ذیل دعا فرمایا کرتے تھے:
’’لَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ الْعَظِیْمُ الْحَلِیْمُ، لَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمُ، لَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَرَبُّ الْأَرْضِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْکَرِیْمُ‘‘.
ترجمہ : اس اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے جو بڑا عظیم اور بردبار ہے، اس اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے جو عرش عظیم کا مالک ہے، اس اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں جو زمین و آسمان اور عرش کریم کا رب ہے۔
صحيح مسلم (4/ 2092):
“عن قتادة، عن أبي العالية، عن ابن عباس، أن نبي الله صلى الله عليه وسلم كان يقول عند الكرب: «لا إله إلا الله العظيم الحليم، لا إله إلا الله رب العرش العظيم، لا إله إلا الله رب السماوات ورب الأرض ورب العرش الكريم»”.
صحیح البخاري، کتاب الدعوات، باب الدعاء عند الکرب، 2/939، ط: قدیمي.
اور وہم سے مراد اگر وسوسے کا مرض ہے، تو اس مرض میں عموماً شیطانی اثرات شامل ہو تے ہیں؛ تاکہ مؤمن آدمی تسلی سے پاکی اور عبادت وغیرہ ادا نہ کر سکے، وہم سے پریشان نہیں ہونا چاہیے، اس کا سب سے کار گر علاج یہی ہے کہ اس کی طرف بالکل توجہ نہ دی جائے۔
نیز وہم کے موقع پر ان دعاؤں کا اہتمام کریں:
1…”أَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ
2… اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَعُوْذُبِكَ مِنْ هَمَزَاتِ الشَّیَاطِیْنِ وَأَعُوْذُبِكَ رَبِّ مِنْ أَنْ یَّحْضُرُوْنَ.
3… اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ وَسَاوِسَ قَلْبِيْ خَشْیَتَكَ وَ ذِکْرَكَ وَاجْعَلْ هِمَّتِيْ وَ هَوَايَ فِیْمَا تُحِبُّ وَ تَرْضٰی” یعنی اے اللہ! میرے دل کے وساوس کو اپنے خوف اور ذکر سے بدل دیجیے، اور میرے غم اور خواہشات کو ان اعمال میں بدل دیجیے جن میں آپ کی محبت اور رضا ہو۔
فقط واللہ اعلم